Posts

Showing posts with the label ہمیں ‏وقت ‏کے ‏ساتھ ‏تبدیلی ‏اپنانے ‏عادت ‏بنانی ‏ہوگی ، ،#inransial ‎،#pbnews ‎

**** تبدیلیاں****معزز بھٹہ مالکان و اس انڈسٹری سے جڑے تمام افراد ... اسلام و علیکم....تبدیلی ایک دم سے نہیں آتی ،تبدیلی کے لیے بہت تگ و دو کرنی پڑتی ہے بھونچال آنے کی سی کیفیت ہوتی ہے لیکن جب تبدیلی کا عمل مکمل ہو جاتا ہے تو سب کچھ معمول پر آ جاتا ہے...آج کی اس تحریر میں ہم ان تبدیلیوں پر بھی بات کریں گے جو وقوع پذیر ہو چکی ہیں اور ان پر بھی بات کریں گے جو ممکنہ طور پر آگے آئیں گی..سب سے پہلے اگر ہم ایجادات کو دیکھیں تو پرانے زمانوں میں پیغام رسانی کے لیے خط و کتابت کا سہارا لیا جاتا تھا جس میں مہینوں درکار ہوتے تھے پھر لینڈ لائن ٹیلی فون کی ایجاد ہوئی تو یہ کام منٹوں میں ہونے لگا پھر موبائیل فون ایجاد ہوا تو کام اور بھی آسان ہو گیا اور اب موبائیل فون کی جگہ سمارٹ فون نے لے لی ہے تو ایسا لگتا ہے کہ ساری دنیا ہماری جیب میں ہے ہم آواز کے ساتھ ساتھ ویڈیوز بھی دیکھ سکتے ہیں سوچیے کیا ہوتا اگر ہم اجتہاد کو اپناتے ہوئے تبدیلی کو ترجیع نا دیتے اور اسی خط و کتابت کو چپکے رہتے تو آج زندگیوں میں اتنی آسانی نا ہوتی...یہ تو ایک سادہ سی مثال ہے اور اس طرح کی بہت سی مثالیں موجود ہیں چونکہ ہمارا موضوع بھٹہ انڈسٹری ہے تو ہم اسی کی تبدیلیوں کی بات کریں گے..تقریباً پرانے وقتوں میں اینٹیں زیادہ تر بھٹیوں میں پکائی جاتی تھی اور وہاں پر اینٹیں پکانے کی کیپیسٹی محدود ہوتی تھی ..پھر ان بھٹیوں کی جگہ بڑے بھٹوں نے لی جن میں زیادہ اینٹیں بنانے کی صلاحیت تھی یقیناً جب بھٹیوں سے بڑے بھٹے پر تبدیلی کو ترجیع دی گئی ہو گی تو بھٹیوں کی نسبت بھٹوں میں مال ضرور خراب ہوا ہو گا کیونکہ اس وقت اتنی زیادہ تعداد میں اینٹوں کو پکانے کا تجربہ موجود نہیں تھا تو نقصان بھی ضرور ہوتا رہا ہو گا ناتجربہ کاری کی وجہ سے ...لیکن مجھے یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ اس تبدیلی کی وجہ سے ہونے والے نقصان پر برا بھلا کسے کہا گیا ہو گا..اس کے بعد جب بھٹے آ گئےتو اس میں بھی بہت سی تبدیلیاں آئی..پہلے بھٹوں کی چمنیاں فکس نہیں ہوتی تھی اور انہیں ایک جگہ سے اٹھا کے دوسری جگہ رکھ دیا جاتا تھا پھر ان چمنیوں کی جگہ فکسڈ چمنیوں نے لی جنہیں ایک مخصوص جگہ پر تعمیر کیا جاتا ہے اور انہیں بار بار تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی کیا ہوتا اگر ہم انہیں پرانی چمنیوں کو چپکے رہتے اور فکسڈ چمنی پر تبدیلی کو ترجیع نا دیتے..اب ان فکسڈ چمنیوں کی جگہ بھی بلور نے لے لی ہے اور جو لوگ اس تبدیلی کو اپنا چکے ہیں وہ ضرور جانتے ہیں کہ کس طرح سے بلور نے چمنیوں کی پریشانی سے جان چھڑا دی ہے...وضاحت کرتا چلوں کہ میں نے بلور کو زگ زیگ سے منسوب نہیں کیا بلکہ اسکا تعلق آپکی چمنی سے ہے جو کام روائتی چمنیاں نہیں کر سکتی وہ بلور کر سکتا ہے اور چمنی اپنی مرضی کے مطابق کام کرتی ہے جبکہ بلور آپکی مرضی اور ضرورت کے مطابق کام کرتا ہے یقیناً یہ تبدیلی بھٹہ انڈسٹری کے بہت سے مسائل کا حل ہے..اب بات کرتے ہیں بھرائی کی..بھرائی میں بھی بہت سی تبدیلیاں وقوع پذیر ہو چکی ہیں.جو کچھ مجھے تحقیق سے حاصل ہوا میں انکی بات کروں گا ہو سکتا ہے لکھے گئے طریقوں سے بھی زیادہ طریقے رائج رہے ہوں.. پہلے پہل بھٹوں پر نمبری بھرائی رائج تھی اور اسکا طریقہ بہت سادہ تھا دو پایوں کے درمیان بہت سی خالی جگہ چھوڑ دی جاتی تھی جس میں لکڑی جلائی جاتی تھی ..لکڑی کے علاوہ کوئی میٹیریل اس بھرائی میں نہیں جلایا جاتا تھا..وہ بھرائی انتہائی خطرناک ہوتی تھی اور بہت احتیاط کی ضرورت ہوتی تھی.اس کے بعد پاکٹی بھرائی کا طریقہ رائج ہوا ،نمبری بھرائی سے جیسے ہی پاکٹی بھرائی شروع کی گئی تو لوگ آہستہ آہستہ اسے سمجتے اور اپناتے گئے..نمبری بھرائی اور پاکٹی کا موازنہ کریں تو پاکٹی کافی حد تک محفوظ ہو گئی کیونکہ پایوں کے درمیان جو خلا ہوتا تھا اسے پاکٹوں نے پر کر دیا مذید یہ کہ بھٹے میں مال بھی زیادہ پکنے لگا لیکن ساتھ ساتھ نقصان بھی بڑھ گیا..نقصان اس لیے کہ ناتجربہ کاری تھی سمجنے میں وقت لگ گیا..آج بھی لوگ یہ شکایت کرتے ہیں کہ ہمارا لاکھوں کا نقصان ہو گیا وجہ پوچھی جائے تو کہا جاتا ہے کہ چمنی ٹھیک نہیں ہے یا بھرائی ٹھیک نہیں..نمبری بھرائی سے پاکٹی پر تبدیلی اور اسے سیکھتے سیکھتے ابھی تک بھی لوگوں کا نقصان ہو جاتا ہے لیکن اچھی بات یہ ہے کہ کسی فرد کو برا بھلا کہنے کے بجائے چمنی یا بھرائی کا نقص نکالا جاتا ہے..مذید آگے چلتے ہیں نمبری سے جب پاکٹی پر تبدیلی مکمل ہوئی تو اب پاکٹی سے بہتر زگ زیگ بھرائی آ گئی ہے..ابھی بنیادی سوال یہ ہے کہ زگ زیگ میں پاکٹی سے بہتر کیا ہے..یہ بتاتے ہوئے تو زمانہ بیت گیا لیکن ہر بار سمجھنے والوں کی تعداد میں کچھ نا کچھ اضافہ ہو جاتا ہے اسی لیے ایک بار اور سہی...زگ زیگ کا سب سے اہم فائدہ تو یہ ہے کہ آپ اپنی مرضی تک اینٹ تیار کر سکتے ہو آپ چاہیں تو پہلے کی طرح روزانہ تیس ہزار اینٹ تیار کریں آپ چاہیں تو روزانہ ایک لاکھ اینٹ تیار کریں..بھرائی کے بہتر پیٹرن کی وجہ سے فی پائے میں اینٹوں کی کیپیسٹی بڑھ جاتی ہے اور بھٹے کے پائیوں کی تعداد بھی بڑھ جاتی ہے..اس سے اہم یہ کہ زگ زیگ بھرائی ہی ہے جو ایمیشنز کو کنٹرول کرتی ہے وجہ یہ کہ ہر پانچ پائیوں کے بعد لگے چیمبر آگ کو فل کیپیسٹی میں روکے رکھتے ہیں اور کاربن کے زرات مکمل طور پر جل جاتے ہیں ..اور سب سے اہم اور فائدہ مند بات یہ ہے کہ ناتجربہ کاری کی وجہ سے اگر آپکا مال خراب ہو گیا تو کچھ ایسے افراد بھی موجود ہے جنہیں آپ برا بھلا کہہ سکتے ہیں یہ سہولت سابقہ کسی بھی تبدیلی میں میسر نہیں رہی...جہاں تک آنے والی تبدیلیوں کی بات ہے تو ہم اب بھی باقی دنیا سے پیچھے ہیں کہ دنیا ٹنل طریقہ کار اور اس سے بھی آگے کی کھوج میں ہے...یہ تو طے ہےتبدیلی ایک دم سے نہیں آتی ،تبدیلی کے لیے بہت تگ و دو کرنی پڑتی ہے بھونچال آنے کی سی کیفیت ہوتی ہے لیکن جب تبدیلی کا عمل مکمل ہو جاتا ہے تو سب کچھ معمول پر آ جاتا ہے...محمد عمران سیال......

Image