Posts

Showing posts with the label #Uturn ‎#pbnews ‎#imransial ‎#pakistanbricksnws ‎

****یوٹرن****معزز بھٹہ مالکان اسلام علیکم....بعض اوقات انسان جذبات میں بہہ کر یا کسی مصلحت کے تحت غلط فیصلے کرتا ہے ان غلط فیصلوں سے پلٹ کر درست راستہ یعنی یو ٹرن لے لینا چاہیے..آج کی تحریر زرا مختلف ہو سکتی ہے اتنا ضرور ہے کہ جو لوگ زگ ز یگ کا نام نہیں سننا چاہتے وہ اسے سکپ کر سکتے ہیں.مجھے شاید زیادہ لوگ نہیں جانتے لیکن میرا تھوڑا سا تعارف حاضر ہے...میرا نام محمد عمران سیال ہے..میری تعلیمی اہلیت ایف ایس سی ہے اور کچھ وقت تک قانون کی ڈگری حاصل کرنے کا خواں ہوں.میں جلالپور پیر والا میں ایک بھٹے پر منشی(اکاؤنٹنٹ،منیجر) ہوں.بھٹے کے منشی،منیجر یا اکاونٹنٹ کا بھٹے کے ساتھ کتنا تعلق ہوتا ہے یہ مجھے بتانے کی ضرورت نہیں.چونکہ فلحال میرا روزگار بھٹہ انڈسٹری سے جڑا ہے تو میں اسکی بہتری میں اپنی رائے دینے میں حق بجانب ہوں.نظریاتی طور پر میں کیسا ہوں وہ گاہے بگاہے لکھتا رہتا ہوں.لیکن ایک بات کلیئر ہے کہ مجھے ڈکٹیشن قبول نہیں.آج کی تحریر میں ان لوگوں سے مخاطب ہوں جو انا کے بجائے اپنے کاروبار میں آسانی اور بہتری چاہتے ہیں.اب جبکہ مسلسل تین سالوں سے بھٹہ مالکان اذیت اور ڈپریشن کا شکار ہیں اس کی وجوہات میں مختلف قسم کے ٹیکسز اور خاص کر بھٹوں کی تبدیلی کا معاملہ سر فہرست ہے.موجودہ صورتحال پر میرا نظریہ کیا ہے اس پر بات ہو گی یقیناً بہت سے لوگ میرے ہم خیال ہوں گے اور بہت سے نہیں بھی..میرا مقصد کسی کے بیانیے کا پرچار بھی نہیں مجھے بھٹہ انڈسٹری سے متعلق جس چیز میں بہتری نظر آتی ہے میں وہ دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کرتا ہوں.میری تحریریں گواہ ہیں کہ میں زگ زیگ کا زبردست مخالف رہا ہوں اور اسکی بنیادی وجوہات میں تکنیکی پیچیدگیاں، نا تجربہ کار لیبر اور نامکمل انفارمیشن شامل ہیں..جب یہ بات واضح ہو چکی کہ پرانے بھٹے اب نہیں چلنے دیے جائیں گے اگر اجازت مل بھی گئی تو چھ ماہ بعد پھر سے وہی پریشانیاں جھیلنی پڑیں گی تو ہم نے سوچا چھ ماہ بعد بھی تو کرنا ہے تو کیوں نا ابھی سے رسک لیا جائے ..آخرکار کوئی نا کوئی ٹیکنالوجی تو اختیار کرنی پڑے گی چاہے زگ زیگ ہو شاورنگ ہو یا کوئی اور..ہم نے دوسری ٹیکنالوجیز میں سے زگ زیگ کو پریفر کیا الحمداللہ ایک ماہ مکمل ہونے کو ہے ابھی تک ایک روپے کا بھی نقصان نہیں ہوا.اس میں کوئی شک نہیں کہ شروع میں لوگوں نے نقصان اٹھائے بنیادی وجہ نیچرل زگ زیگ یعنی لمبی چمنی کو اپنانا تھا ..بعد میں لوگوں نے بلور لگائے اور کامیابی سے زگ زیگ بھٹے چلانے لگے..بلور میں بھی جہتیں ہوئیں اور پنکھے سے زیادہ بہتر روٹر سسٹم بلور کو پایا گیا..پرانے بھٹے کو زگ زیگ پر صرف دس دنوں میں منتقل کیا جا سکتا ہے اور ٹوٹل خرچہ پانچ لاکھ روپے ہے اس میں بلور،شینٹ،کھڈوں کی تبدیلی،انورٹر،بیٹریز،جنریٹر ،اور موٹر سب کچھ شامل ہے..مطلب پانچ لاکھ سے آپ بھٹے کو تبدیل کر کے آگ ڈال دیتے ہیں تو بھٹہ مالکان بخوبی جانتے ہیں کہ ایک گیئر سے کتنا منافع ہوتا ہے مختصر یہ کہ تبدیلی کا ٹوٹل خرچہ آپ ایک ماہ میں واپس حاصل کر سکتے ہو..ہمارے بھٹے پر زگ زیگ کی نکاسی دیکھ کر تین سے چار بھٹہ مالکان نے زگ زیگ پر منتقلی کا فیصلہ کیا اگر نقصان ہوتا تو وہ ایسا نا کرتے بلکہ دوسروں کو تنبیہہ کرتے...ایک اور بات کہی جاتی ہے کہ زگ زیگ والے زیادہ منافع کی لالچ اور مفاد کو مقدم رکھتے ہیں ..اگر ایسا ہوتا تو زگ زیگ لگانے والے دوسروں کو ترغیب نا دیتے بلکہ واویلا کرتے تاکہ دوسرے لوگ اس طرف نا آئیں اور وہ سکون سے بھٹے بھی چلاتے رہیں اور منافع بھی حاصل کرتے رہیں یہ کیسے مفاد پرست ہیں جو اپنے بھٹے چھوڑ کر دوسروں کا کام چلانے اور سکھانے کے لیے دوڑتے پھرتے ہیں.موجودہ صورتحال پر سب سے بہتر کیا ہو سکتا ہے.اب چونکہ پرانے بھٹے بھی چلا دیے گئے ہیں اور حکومت و محکمے بھی بضد ہیں کہ زگ زیگ کے علاوہ کوئی آپشن قابل قبول نہیں تو ایسے میں ان بھٹہ مالکان کو کیا کرنا چاہیے جو صرف میسر معلومات پر آگے بڑھ رہے ہیں..بھٹے کو نئی آگ دینے پر تقریباً چار سے پانچ لاکھ خرچہ ہو جاتا ہے آگ دینے کے بعد اگر محکمے زبردستی بھٹہ بند کرا دیتے ہیں تو اس نقصان کی ذمہ داری کوئی قبول نہیں کرے گا..تو پھر کرنا کیا چاہیے..اگر کوئی اپنے پرانے بھٹے کو آگ دے چکا ہے تو بھٹہ بند کرانے سے بہتر ہے تبدیلی کو ترجیع دی جائے اور جہاں باقی اخراجات برداشت کیے جاتے ہیں وہی پانچ لاکھ مذید انوسٹ کر کے بلور لگا لیا جائے .زگ زیگ کے ساتھ ساتھ پرانی بھرائی میں بھی بلور کا رزلٹ بہترین ہے ساتھ ساتھ سیکھتے جائیں اور مستقل پریشانیوں سے چھٹکارا حاصل کرتے جائیں..جہاں تک دیگر ٹیکنالوجیز کی بات ہے تو یہ معاملہ ابھی عدالتوں میں موجود ہے اور فیصلہ بھی عدالتوں میں ہی ہونا ہے ویسے ہی جیسے سپریم کورٹ تین سالوں کے اندر اندر بھٹوں کی زگ زیگ پر منتقلی کی ججمنٹ دے چکی ہے واضح رہے کہ آئین پاکستان کے بعد سپریم کورٹ آف پاکستان ہی مقدم ادارہ ہے..یہ حقیقت ہے کہ بعض اوقات انسان جذبات میں بہہ کر یا کسی مصلحت کے تحت غلط فیصلے کرتا ہے ان غلط فیصلوں سے پلٹ کر درست راستہ یعنی یو ٹرن لے لینا چاہیے..محمد عمران سیال..

Image