Posts

Showing posts with the label بادشاہ_وقت ‏#pbnews ‏#imransial ‏

***بادشاہ وقت***کسی کو بھی کمزور اور غیر اہم نہیں سمجھنا چاہیے ..کبھی آپ کسی کو غیر اہم سمجھتے ہوئے اسکا نام لینا بھی گوارا نہیں کرتے اور وقت ایسا بھی آتا ہے کہ آپ سارا دن اسی سے متعلق بات کرتے رہتے ہیں..مجھے یاد ہے کہ جب ن لیگ کی حکومت میں چائلڈ لیبر ایکٹ پاس ہوا تو متعدد محکمے بھٹوں پر یلغار کرنے نکل پڑے..چائلڈ لیبر ایکٹ کا بنیادی مقصد بچوں کو بھٹوں پر کام کرنے سے روکنا تھا جو درحقیقت بھٹہ مالکان کی بھی خواہش تھی لیکن اس ایکٹ کو بھٹہ مالکان کے خلاف استعمال کیا گیا اور محکموں نے بھٹوں پر ریڈ کر کے میڈیا کے توسط سے یہ بیانیہ ہٹ کروا دیا کہ بھٹہ مالکان جبری طور پر بچوں سے کام کرواتے ہیں اور پھر کیا تھا دھڑا دھڑ بھٹہ مالکان کے خلاف ایف آئی آرز کٹنا شروع ہو گئی بھٹہ مالکان مجرموں کے طور پر پیش کیے گئے اور مالی اور اخلاقی نقصان اٹھاتے رہے...کرنے کی بات یہ ہے کہ اس سارے معاملے میں بھٹہ انڈسٹری کے کرتا دھرتا خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتے رہے نا ہی میڈیا میں جبری مشقت کے بیانیے کا توڑ کیا گیا نا ہی حکومت کے سامنے مزاحمت کی گئی بھٹہ مالکان اپنے طور پر محکموں سے یرغمال ہوتے رہے ..اس کے بعد سموگ کا ایشو شروع ہوا تو پھر محکموں کو سوفٹ ٹارگٹ بھٹہ انڈسٹری نظر آئی اور اس انڈسٹری کو پریشرائز کرنا شروع کر دیا گیا..یہاں پر بھی بھٹہ انڈسٹری کے نام نہاد خیر خواہ بھٹہ مالکان کے ساتھ کھڑے ہونے کے بجائے حکومت کے ساتھ کھڑے ہو گئے اور اس انڈسٹری کی تباہی کے لیے نت نئے مشورے دینے شروع ہو گئے..اس معاملے میں زگ زیگ بھٹے متعارف کروائے گئے اور اس بار پھر میڈیا کے زریعے یہ بیانیہ پرموٹ کیا گیا کہ یہ بھٹے ماحول دوست ہیں اور بغیر کسی سائنٹیفک تحقیق کے محکمے اور بھٹہ انڈسٹری کے نمائندے بھٹہ مالکان کو مجبور کرنے لگے کہ یا تو زگ زیگ لگاؤ یا پھر بھٹے بند کرو..چند لوگ محکموں کے پریشر کی وجہ سے زگ زیگ پر منتقل ہوئے اور بھاری نقصان کرا بیٹھے..کرنے کی بات یہ ہے کہ بھٹہ انڈسٹری کے کرتا دھرتا اپنا حصہ وصول کر کے بھٹہ مالکان کو نقصان کی طرف راغب کرتے رہے..اس کے بعد سیلز ٹیکس کا ایشو آیا تو حکومت نے تجویز دی کی بھٹہ مالکان سیل کا 17% سیلز ٹیکس کی مد میں ادا کریں اور اس کے لیے قانون سازی شروع ہوگئی.ابھی آپ سوچ رہے ہوں گے کہ انڈسٹری کے نمائندے حکومتی فیصلے کے خلاف سینہ تان کر کھڑے ہوے ہوں گے ارے نئیں بھائی بلکہ نمائندے تو حکومت سے بھی زیادہ جلدی میں نظر آئے اور متعلقہ محکموں کے بار بار چکر لگاتے رہے کہ سیلز ٹیکس کا نفاذ جلد از جلد ہو سکے جبکہ بھٹہ مالکان کو حب الوطنی کا درس دیتے ہوئے کہتے رہے کہ جلدی حامی بھر لو کہ حکومت نے ٹیکس نہہں چھوڑنا..جبکہ اس بات سے بلکل نابلد رہے کہ بھٹہ مالکان پہلے ہی انکم ٹیکس ادا کرتے ہیں سیلز ٹیکس کی ضرورت کیوں ہے؟کرنے کی بات یہ ہے بھٹہ انڈسٹری کے کرتا دھرتا حکومتی پشت پناہی میں اسی انڈسٹری کی جڑیں کاٹنے میں مصروف رہے..اسی ماحول میں جب بھٹہ انڈسٹری بلکل بے سہارا ہوچکی تھی تب امجد خان جگوال کی انٹری ہوئی..جگوال جو خود اور تقریبا" پورا خاندان بھٹہ انڈسٹری سے وابستہ ہے نے انڈسٹری کو مشکل سے بچانے کے لیے کمر کسی..اسی جگوال نے لیبر ایکٹ کے خلاف بغاوت کی اور یہ بیانیہ تشکیل دیا کہ بھٹہ مالکان بچوں کی تعلیم و تربیت میں دلچسپی رکھتے ہیں نا کہ ان سے مشقت کروانے میں.اسی جگوال نے سموگ کی آڑ میں بھٹہ انڈسٹری کو تباہی سے بچانے کے لیے زگ زیگ کی مخالفت کی.اسی جگوال نے زبردستی زگ زیگ کے نفاز سے انکار کیا اور حکومت کے سامنے ٹرینڈ لیبر کی فراہمی،ماڈل بھٹے جیسے جائز مطالبات رکھے ..اسی جگوال کے مطالبوں کو زگ زیگ کی کمپین چلانے والے نام نہاد لیڈران دہراتے پھر رہے ہیں..اسی جگوال نے سیلز ٹیکس کے نفاز کو چیلنج کیا اور آج تک نافذالعمل نہیں ہو سکا جبکہ خود ساختہ نمائندے کہتے تھے کہ سیلز ٹیکس سے چھٹکارا ممکن نہیں.اسی جگوال نے الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا پر اس انڈسٹری کا مثبت پہلو اجاگر کیا اور یہ باور کرایا کہ بھٹوں سے ہی بیشتر انڈسٹریز جڑی ہیں اور کڑوڑوں لوگوں کا روزگار اس انڈسٹری سے وابستہ ہے....میں ذاتی طور پر جگوال صاحب سے دو بار ملا ہوں لیکن اس انڈسٹری سے انکے مخلص ہونے کا قائل ہوں.پورے پاکستان سے ملنے والا فیڈ بیک اور ڈھیروں اضلاع کے دعوت نامے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ بھٹہ مالکان جگوال صاحب کو ہی اپنا نمائندہ تسلیم کرتے ہیں..باقی نام نہاد لیڈران پر تو کوئی یقین کرنے کو تیار نہیں کی انکی تجویز کی گئی ہڑتال کی کال پر بھی کسی نے کان نہیں دھرے..یہی وجہ ہے کی انکی گفتگو جگوال سے شروع ہو کر جگوال پر ختم ہوتی ہے..کسی کو بھی کمزور اور غیر اہم نہیں سمجھنا چاہیے ..کبھی آپ کسی کو غیر اہم سمجھتے ہوئے اسکا نام لینا بھی گوارا نہیں کرتے اور وقت ایسا بھی آتا ہے کہ آپ سارا دن اسی سے متعلق بات کرتے رہتے ہیں..محمد عمران سیال.....

Image