Posts

Showing posts from July, 2021

*اسلام آباد: محکمہ موسمیات نے ملک کے مختلف اضلاع میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کردی ہے۔*

Image
*اسلام آباد: محکمہ موسمیات نے ملک کے مختلف اضلاع میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کردی ہے۔* گرمی اور لوڈشیڈنگ کے ستائے عوام کے لئے محکمہ موسمیات کی جانب سے بارشوں کی نوید سنا دی گئی ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار کی شام یا رات سے بدھ کے دوران ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں مزید مون سون بارشوں کی توقع ہے، جب کہ پیر سے بدھ کے دوران شدید طوفانی بارشوں کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار کی رات سے مون سون ہوائیں شدت کے ساتھ ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہوں گی، جس کے باعث اتوار کی شام یا رات سے بدھ کے دوران کشمیر، اسلام آباد، راولپنڈی ، اٹک، چکوال، جہلم، گجرات، منڈی بہاؤلدین، سیالکوٹ، نارووال، گوجرانوالہ، حافظ آباد، لاہور، شیخوپورہ، قصور، اوکاڑہ، فیصل آباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، سرگودھا، میانوالی، خوشاب، دیر، سوات، بونیر، کوہستان، شانگلہ، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، مردان، صوابی، چارسدہ، نوشہرہ، پشاور، وزیرستان، کرم، بنوں، کوہاٹ، لکی مروت،  ٹانک، کرک، ڈیرہ اسماعیل خان اور گلگت بلتستان (غذر، استوار، دیامر، اسکردو، گلگت، ہنزہ نگر، گانچی اورخرمنگ) میں آ

پنجاب ‏کا ‏موسم

Image
خ اِجرا:  16 جولائی 2021, 10:30 جمعه کے روز  بلوچستان اور سندھ میں تیزہواؤں اور گرج چمک کےساتھ مزید بارش کی توقع ۔ملک کے دیگر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا۔ ہفتہ کے روز  جنوب مشرقی بلوچستان، سندھ، کشمیر اور اس سے ملحقہ علاقوں میں چند مقامات پر دن کے اوقات میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کےساتھ مزید بارش کی توقع ۔ملک کے دیگر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا۔ گذشتہ 24 گھنٹے کا موسم  ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہا۔تاہم سندھ، بلوچستان اورگجرات میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔ سب سےبارش (ملی میٹر): سندھ: کراچی (گلشن حدید 70، پی اے ایف فیصل 37،پی اے ایف مسرور 36، ناظم آباد 35، سر جانی ٹاؤن ، ایم او ایس 27، نارتھ کراچی 20، کیماڑی 18، جناح ٹرمینل 17، لانڈھی 16، سعدی ٹاؤن 15، یو نیورسٹی روڈ 13)، بدین 42، ٹھٹہ 38، ڈپلو 24، چھور 18، نگر پارکر 17، مٹھی 15، چھا چھرو 13، ڈھا لی ، کلوئی10، اسلام کوٹ 09، حیدر آباد،ٹنڈو جام 03، سکرنڈ 02، میر پور خاص،دادو 01، بلوچستان: دالبندین 19،لسبیلہ 13،اورماڑہ 11، تربت 07،مسلم باغ 01 اور پنجاب: گجرات میں 04ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ گزشتہ ر

11/7/2021 موسم اپڈیٹ

Image
*#پنجاب__کا__موسم!* *پنجاب والو تیاری کر لو 2 روز بعد بارشیں ہی بارشیں* #انشاءاللہ  *مون سون بارشوں کے پہلے اور طاقتور سلسلے کا باقاعدہ آغاز 11 جولائی بروز اتوار سے ہونے جا رہا ھے مگر آج رات سے مون سون ہوائیں بالائی پنجاب میں داخل ہونا شروع ہو جائیں گی جس کے باعث جمعے اور ہفتے کے دوران راولپنڈی، گوجرانولہ اور لاہور ڈویژن سمیت شمالی اور شمال مشرقی پنجاب کے چند علاقوں میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ھے اتوار رات سے مغربی ہواؤں کا ایک سلسلہ پنجاب کے بالائی اور وسطی علاقوں پر اثرانداز ہوگا مون سون اور مغربی ہواؤں کے ملاپ سے اتوار سے بدھ کے دوران پنجاب کے بیشتر علاقوں میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ #موسلادھار بارشوں کا امکان ھے اتوار سے بدھ کے دوران مری، اسلام آباد، راولپنڈی، اٹک، میانوالی، سرگودھا، چکوال، جہلم، کھاریاں، منڈی بہاوالدین، گجرات، گوجرانولہ، سیالکوٹ، ناروال، لاہور، شیخوپورہ، حافظ آباد، ننکانہ صاحب، فیصل آباد، چنیوٹ، نورپورتھل، لیہ، بھکر، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، ساہیوال، اوکاڑہ، پاکپتن، قصور، بہاولنگر، بورے والہ، ڈیرہ غازی خان، فتح پور، ملتان، مظفرگڑھ کے بیشتر

مرکزی قیادت کا کامیاب دورہ ملتان،،، برک کلن اونرز ایسوسی ایشن کے مرکزی وائس چیئرمین مہرعبدالحق صاحب لاہور ڈویژن کے صدر رانا سبحان صاحب بروکس پاکستان کے کنٹری منیجر نعیم عباس شاہ صاحب 4روزہ دورہ ملتان ۔مکمل کرکے لاہور روانہ ہوگئے یہ دورہ جانوروں کی حققوق کیلئے کام کرنے والی تنظیم بروکس پاکستان کے زیراہتمام پاکستان میں بھٹوں پر کام کرنے والے جانوروں کے تحفظ اور علاج معالجے پر کام کررہی ہے جو دو روز لگار تار رمادا ہوٹل ملتان میں جاری رہا پہلے روز اجلاس میں ملتان کے بھٹہ مالکان شریک ہوے اور بروکس پاکستان کے مشن کو سمجھا اور اس پر اسی دن عمل شروع کیا دوسرے دن جنوبی پنجاب کے اضلاع کے بھٹہ مالکان اجلاس میں شریک ہوے اور بروکس پاکستان کے موقف کو سمجھا اور ان کے مشن کو اپنانے کا اعادہ کیا یہ دورہ بروکس پاکستان کے ساتھ ساتھ برک کلن اونرز ایسوسی ایشن کے قائدین کیلئے جنوبی پنجاب کے بھٹہ مالکان سے تنظیمی اور زگ زیگ ٹیکنالوجی کے حوالے سے اہم ثابت ہوا جہاں بروکس پاکستان کے مشن کو بھٹہ مالکان نے سمجھا وہی برک کلن اونرز ایسوسی ایشن کی رجسٹریشن اور اس کی افادیت کو اور زگ زیگ ٹیکنالوجی کو سیکھنے سمجھنے کیلئے قیادت کی جانب سے جنوبی پنجاب کے بھٹہ مالکان کو ہرممکن تعاون کی پیشکش کی گئی جیسے بھٹہ مالکان کی جانب سے بہت سراہا گیا اس کے علاوہ ملتان میں تنظیمی حوالے سے دورہ بھی کیے جس میں ملتان میں اظہرخان کا نئے تعمیر ہونے والے ملتان کے ماڈل زگ زیگ بھٹے کا افتتاح کیا گیا اور ملتان اور جنوبی پنجاب سے آے بھٹہ مالکان سے انکے اضلاع میں بھٹہ انڈسٹری کی صورتحال پر روشنی ڈالی گئی اور بہتر منصوبے زیر غور آے اس کے علاوہ شجاع آباد میں خضرخان جگوال صاحب کے ماڈل زگ زیگ بھٹے کا وزٹ کیا اور وہاں پر شجاع آباد سے بھٹہ انڈسٹری کی اہم شخصیت شجاع آباد کی پہچان انعام اللہ خان مگسی صاحب سے رات کے کھانے پر خوشگوار ماحول میں ملاقات ہوئی اور ملتان اور اردگرنواح میں بھٹہ مالکان کے مسائل پر اہم مشاورت ہوئی اور ایک دوسرے کے تجربات سے استعفادہ حاصل کیا لہذا ہم اسے برک کلن اونرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مرکزی قیادت کا ملتان کا کامیاب دورہ قرار دیتے ہیں کہ کم وقت میں بہت زیادہ ورک کیا گیا جو قابل تحسین ہے ہم برک کلن اونرز ایسوسی ایشن کے قائدین اور بروکس پاکستان کے نعیم عباس شاہ صاحب کو ملتان آمد اور جنوبی پنجاب کے بھٹہ مالکان کو تنظیمی و فلاحی آگاہی دینے پر شکریہ ادا کرتے ہیں، منجانب،، برک کلن اونرز ایسوسی ایشن ملتان رپورٹ اظہرخان

Image
 مرکزی قیادت کا کامیاب دورہ ملتان،،، برک کلن اونرز ایسوسی ایشن کے مرکزی وائس چیئرمین مہرعبدالحق صاحب لاہور ڈویژن کے صدر رانا سبحان صاحب بروکس پاکستان کے کنٹری منیجر نعیم عباس شاہ صاحب 4روزہ دورہ ملتان ۔مکمل کرکے لاہور روانہ ہوگئے یہ دورہ جانوروں کی حققوق کیلئے کام کرنے والی تنظیم بروکس پاکستان کے زیراہتمام پاکستان میں بھٹوں پر کام کرنے والے جانوروں کے تحفظ اور علاج معالجے پر کام کررہی ہے جو دو روز لگار تار رمادا ہوٹل ملتان میں جاری رہا پہلے روز اجلاس میں ملتان کے بھٹہ مالکان شریک ہوے اور بروکس پاکستان کے مشن کو سمجھا اور اس پر اسی دن عمل شروع کیا دوسرے دن جنوبی پنجاب کے اضلاع کے بھٹہ مالکان اجلاس میں شریک ہوے اور بروکس پاکستان کے موقف کو سمجھا اور ان کے مشن کو اپنانے کا اعادہ کیا یہ دورہ بروکس پاکستان کے ساتھ ساتھ برک کلن اونرز ایسوسی ایشن کے قائدین کیلئے جنوبی پنجاب کے بھٹہ مالکان سے تنظیمی اور زگ زیگ ٹیکنالوجی کے حوالے سے اہم ثابت ہوا جہاں بروکس پاکستان کے مشن کو بھٹہ مالکان نے سمجھا وہی برک کلن اونرز ایسوسی ایشن

بروک پاکستان اور برک کلن اونرز ایسوسی ایشن آف ملتان کے زیر اہتمام میٹنگ ‏🌹🌹ملتان #رمادا_ہوٹل میں بروک پاکستان کے زیراہتمام برک کلن اونرز ایسوسی ایشن آف ملتان کی جانوروں کے حققوق پر ایک اہم میٹنگ جس میں ملتان بھر کے چاروں تحصیلوں سے بھٹہ مالکان نے شرکت کی اجلاس میں برک کلن اونرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مرکزی وائس چیئرمین #مہرعبدالحق صاحب لاہور ڈویژن کے صدر #رانا_سبحان صاحب بروک پاکستان کنٹری مینجر نعیم عباس شاہ صاحب میٹنگ میں شریک ہوے #ملتان سے برک کلن اونرز ایسوسی ایشن ملتان کے صدر #نذرخان صاحب تحصیل #شجاع_آباد کے صدر #اشرف_خان صاحب تحصیل #جلالپور_پیروالاسے صدر #سیٹھ_لطیف صاحب نائب صدر #ملک_عقیل_کھرل_ صاحب جنرل سیکرٹری خواجہ #ساجد صاحب ویگر ساتھی اور ملتان کے بھٹہ مالکان نے شرکت کی اجلاس میں بروک پاکستان کے نمائیندوں نے شرکاء کو بھٹوں پر کام کرنے والے جانوروں کے تحفظ کے مطلق بریفنگ دی اور بھٹوں پر کام کرنے والے جانوروں ورکرز کیلئے میڈیسن بکس کو ضروری قرار دیا اور اسے کے استعمال اور فوائد کو بھٹہ مالکان کے ساتھ شئیر کیا برک کلن اونرز ایسوسی ایشن ملتان کے صدر نذرخان صاحب نے بروک پاکستان برک کلن اونرز ایسوسی ایشن کے مرکزی قائدین اور آنے والے تمام بھٹہ مالکان کا شکریہ ادا کیا اجلاس کے آخر میں بروک پاکستان کے زیراہتمام پرتکلف ظہرانہ دیا گیا🌹🌹رپورٹ بشکریہ،،،،،#اظہرالدین_خان#PBNews ‎#kilns_bricks ‎#multan

Image

پیارے برک کلن مالکان! آج ، میں آپ کے سامنے کچھ گذارشات رکھنا چاہتا ہوں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اینٹ بنانا قدرے مشکل اور بعض اوقات خطرناک ہوتا ہے۔ لیکن یہ پاکستان کی بہت سی دیگر صنعتوں سے بھی آسان ہے۔ یہ خاص طور پر سچ ہے اگر آپ نیا زگ زگ طریقہ اپناتے ہیں۔ آئیے فرق معلوم کرنے کے لئے پرانے اور زیگ زگ طریق کار کا موازنہ کریں۔ روایتی طریقہ میں ، اسٹیکنگ دو کچی اینٹوں پر کی جاتی ہے۔ جبکہ زیگ زگ بھٹہ دیوار کی طرح رنگا ہوا ہے۔ پرانے طریقہ کار میں ستون کا پورا وزن صرف دو اینٹوں پر ہے۔ اگر ایک اینٹ ٹوٹ جاتی تو سارا ستون بیٹھ جاتا۔ زیگ زگ اسٹیکنگ میں صرف 40 ڈگری درجہ حرارت سے نیچے کی لکیر کا رخ تبدیل کرنا ہوتا ہے ، جو روایتی طریقہ کار کے مقابلے میں کہیں کم خطرناک ہے۔ جبکہ پرانے طریقہ کار میں ، مزدور کو 80 ڈگری سنٹی گریڈ کے سکشن ہول میں داخل ہونا پڑا ، جہاں کارکنوں کو لکڑی کے جوتےے پہنائے گئے ہوتے تھے۔ پرانے بھٹے نے آس پاس کی تمام آبادی کو آلودہ کردیا ، جلایوں کے لباس کاربن دھواں اور دیگر گیسوں سے کالے ہوگئے۔ کیا آپ تصور کرسکتے ہیں کہ یہ زہریلی گیسیں انسانوں ، جانوروں اور کھیتوں کو کتنا نقصان پہنچا سکتی ہیں؟ زیگ زگ 30 سے ​​35٪ کم کوئلہ اور دیگر ایندھن استعمال کرتا ہے ، جس سے لوگوں کی عمر اور آپ کی جیب کا سائز بڑھ جاتا ہے۔ پاکستان میں سالانہ 20 ملین ٹن کوئلہ بھٹوں سے خرچ ہوتا ہے۔ زیگ زیگ کوئلے کے حجم کو 6 ملین سے 7 ملین ٹن سالانہ تک کم کرتا ہے ، جس سے انفرادی یا قومی سطح پر بھی آلودگی میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے۔ اسی طرح ، لکڑی اور آگ جلانے والے دیگر سامان کو بھی تناسب سے محفوظ کیا جاتا ہے۔ میں آپ کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں کہ دل کے مکمل اطمینان کے ساتھ زیگ زگ کو مکمل طور پر شفٹ کروں۔ ہماری آئندہ نسلوں کو دیکھنا ہماری معاشرتی ذمہ داری ہے ، جو صرف زیگ زگ سے ہی ممکن ہے۔ ہمیں اپنے کام کرنے کی جگہ پر صحت اور حفاظت کے گیجٹس بھی متعارف کروانا چاہئے۔ ہم نے اپنے بھٹوں پر خطرے والے عوامل اور خطرات کو کم کرنے کے لئے ایک بچاؤ اور تکنیکی کمیٹی تشکیل دینی ہے۔ میری آپ سے گزارش ہے کہ براہ کرم اپنی تجاویز اس کمیٹی کو ارسال کریں کہ ہم بھٹوں میں ہونے والے ناخوشگوار حادثات کو کس طرح کم کرسکتے ہیں۔ بدقسمتی سے ، ناخوشگوار حادثات شرمناک اور جعلی این جی اوز کے ذریعہ پھیل جاتے ہیں تاکہ ہماری برادری کو بدنام کیا جاسکے۔ لہذا ، ہمیں جلد از جلد احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ کاش ہم متاثرہ مزدوروں کے زخموں پر مرہم رکھنے کیلئے ایک خصوصی فنڈ بھی قائم کریں۔ میں بھی اس ضمن میں آپ کی تجاویز سے اتفاق کرتا ہوں۔ ہمیں یقین ہے کہ بانڈڈ لیبر اور چائلڈ لیبر معاشرتی برائیاں ہیں۔ ہم اپنے ملک سے چلڈرن لیبر ، بندہ مزدوری ، آلودگی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں۔ نام نہاد این جی اوز ، اپنے ذاتی مفادات کے تحت ، دنیا میں پہلے ہی ہمیں بدنام کر چکی ہیں۔ میں نے بار بار حکومت ، آئی ایل او ، ہیومن ریسورس کارکنوں ، وزارت محنت اور دیگر آزاد مبصرین کو حقائق کی تلاش کرنے والی ایک کمیٹی تشکیل دینے کی دعوت دی ہے ، جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز شامل ہیں ، تاکہ زمینی حقائق کا جائزہ لیا جاسکے اور ہمارے ساتھ غیر منصفانہ پروپیگنڈہ کیا جائے۔ غیر سرکاری تنظیموں اور میڈیا - مبالغہ آمیز پروپیگنڈوں سے متاثر ہونے کے بجائے ، انہیں زمینی حقائق کا مشاہدہ کرنے آنا چاہئے جو بالکل مختلف ہیں۔ ہم ایسی کسی بھی کمیٹی کے ساتھ پورے دل سے تعاون کے لئے تیار ہیں۔ ڈونر ایجنسیوں ، حکومت ، اور آئی این جی اوز کو مکمل طور پر ان لعنتوں سے نجات دلانے کے لئے ہماری سہولت کے لئے آنا چاہئے۔تحریر ،، محمد شعیب خان نیازی چیئرمین (بی کے او اے پی)

Image

بھٹہ کاروبار تھوڑا مشکل ہے کچھ خطرناک بھی ہے مگر بہت سی انڈسٹریز سے بہت زیادہ آسان ہے ھم آج پرانے اور زگ زیگ کا مقابل کریں گے بھرائی میں پرانے بھٹہ میں پائے نیچے دو کچی اینٹ سے رنگائی کی جاتی ہے جبکہ زگ زیگ بھٹہ میں ایک دیوار کی طرح رنگائی ہوتی ہے پرانے کے پائے کا ساراوزن دو اینٹ پر ھوتا ہے ایک اینٹ بیٹھ جائے تو پورے پایا بیٹھ جاتا ہے۔زگ زیگ بھرائی میں لائین بدلنے میں شنٹ بدلنا ہے جو کسی طرح بھی کام کر نے والوں کے لئے خطرناک نہیں ہےجبکہ پرانہ بھٹہ میں ہرکھٹہ بند کرنا یاکھولنے پر مزدور جھلستے تھےزگ زیگ میں بھٹہ کے اوپر اگ کی گرمی بہت کم ہوتی ہےپرانے بھٹہ پر اتنی زیادہ گرمی ہوتی ہے کہ لکڑی کی کھڑاوان بھی جل جاتی تھیں پرانےبھٹہ میں کاربن اور دوسری گیسسن کی گندگی اتنی زیادہ ہوتی تھی کہ اردگرد کی آبادیوں اور بھٹہ پر رہائشی افراد کا صبح تک سارا جسم اور کپڑے کالے ہوتے تھے آپ اندازہ لگا سکتے ان زہریلی گیس سے انسانوں جانوروں کھیتوں کو کتنا نقصان پہنچتا ہوگازگ زیگ میں کوئلہ اور دوسرا ایندھن 30 سے 35 % کم خرچ ہوتا ہے اس سے ملک کے ذخائر میں فائدہ ہےپاکستان میں دو کروڑ ٹن صرف کوئلہ سالانہ بھٹون پر خرچ ہوتا ہے زگ زیگ کی وجہ سے60 لاکھ سے 70 لاکھ ٹن کوئلہ سالانہ کم خرچ ہوگااسی طرح دوسرا ایندھن لکڑی اور دوسرے جلنے والے چیزیں بھی اسی مقدار میں بچت ہو گیآپ زگ زیگ کریں ملک اور انسانیت اور انرجی سیونگ سے ملک کو فایدہ ہےھمیں اپنے بھٹوں کو انسانوں کی صحت اور حفاظت کے مطابق ڈھالنا ہے اس کے لئے ٹیکنکل کمیٹی تشکیل کریں گے اور آپ سے درخواست ہے کہ آپ اپنی تجاویز اس کمیٹی کو دیں مجھے امید ہے ھم اپنے بھٹوں کو محفوظ اور صحت مند اورماحول دوست ہر لحاظ سے بنائیں گے اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو،،،تحریرمحترم شعیب خان نیازی،،

Image

جہاں پر زگ زیگ کی خوبیاں ہیں وہی نقصانات بھی ہیں..مذکورہ واقعہ زگ زیگ کے نقصانات کی کڑی ہے...پرانی طرز میں آگ پایوں میں ہی رہتی تھی ..آگ کے قریب والے کھڈے اینٹوں سے بند ہوتے تھے..اور آگ کھڈوں میں نہیں بلکہ بھٹے کی بھرائی میں یعنی پایوں میں موجود رہتی تھی..بھرائی میں صرف نمبر ہی خطرناک ہوتا تھا اور ہر مزدور اس سے واقف ہوتا تھا..جبکہ زگ زیگ میں آگ کے ساتھ والے کھڈے بھی اوپن ہوتے ہیں اور ان میں آگ موجود ہوتی ہے کھڈوں کے اوپر رکھے گئے سیمنٹی بلاک ہی آگ سے بچا سکتے ہیں جبکہ سیمنٹ آگ کو برداشت کرنے میں کمزور ہے...اب ایسا تو نہیں ہو سکتا کہ اس وجہ سے زگ زیگ کو کوسہ جائے..خطرات ہر کام میں موجود ہوتے ہیں..روزانہ روڈز پر ہزاروں ایکسیڈنٹ ہوتے ہیں..ہلاکتیں بھی معمول ہیں ..کیا اس وجہ سے روڈ پر جانے اور سفر کرنا ترک کر دینا چاہیے ہرگز نہیں..بلکہ احتیاط کی جاتی ہے...حادثے سے بچنے کی اپنے طور بھرپور کوشش کی جاتی ہے..ایسے ہی زگ زیگ کے معاملے میں کرنا ضروری ہے...غیر متعلقہ بندوں کو بھٹے پر چڑھنے ہی نا دیں ..اپنی لیبر میں آگاہی پیدا کریں..انہیں زگ زیگ کے کھڈوں کے خطرناک ہونے کا تفصیل سے بتائیں...باقی اللہ رحم کرے گا...عمران سیال

Image
شیخوپورہ: ٹیوب ویل نمبر 5 ہاؤسنگ کالونی میں 13 سالہ بچہ اینٹوں والے بھٹے میں گر گیا-    بھٹے میں گرنے سے بچہ جھلس کر موقع پر بھی جاں بحق ہو گیا- ریسکیو 1122 نے بھٹے میں آگ کنٹرول کر کے بچے کی جھلسی ہوئی لاش کو نکال کر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال شیخوپورہ منتقل کر دیا-    :جھلسنے ولاے بچے کی شناخت 13 سالہ عمیر کے نام سے ہوئی ہے,,،،،،،، تحریر  عمران سیال،، جہاں پر زگ زیگ کی خوبیاں ہیں وہی نقصانات بھی ہیں..مذکورہ واقعہ زگ زیگ کے نقصانات کی کڑی ہے...پرانی طرز میں آگ پایوں میں ہی رہتی تھی ..آگ کے قریب والے کھڈے اینٹوں سے بند ہوتے تھے..اور آگ کھڈوں میں نہیں بلکہ بھٹے کی بھرائی میں یعنی پایوں میں موجود رہتی تھی..بھرائی میں صرف نمبر ہی خطرناک ہوتا تھا اور ہر مزدور اس سے واقف ہوتا تھا..جبکہ زگ زیگ میں آگ کے ساتھ والے کھڈے بھی اوپن ہوتے ہیں اور ان میں آگ موجود ہوتی ہے کھڈوں کے اوپر رکھے گئے سیمنٹی بلاک ہی آگ سے بچا سکتے ہیں جبکہ سیمنٹ آگ کو برداشت کرنے میں کمزور ہے... اب ایسا تو نہیں ہو سکتا کہ اس وجہ سے زگ زیگ کو کوسہ جائے..خطرات ہر کام میں موجود ہوتے ہیں..روزانہ روڈز پر ہزاروں ایکسیڈنٹ ہوتے ہیں..